Posts

Mangral - meaning of the word Mangral - منگرال کے معنی

  منگرال قرون قیاس لفظ منگرال دو الفاظ کا مجموعہ لگتا ہے منگر اور ال۔ منگر سنسکرت زبان کا لفظ ہے جبکہ آل عربی زبان میں اولاد کو کہتے ہیں۔ منگر کے لفظی معنی "شجر" کے ہیں ایسا سایہ دار درخت جو جسامت میں بڑا بھی ہو اور لمبی عمر والا بھی۔ یہاں اس بات پر اعتراض بہرصورت موجود ہے کہ سنسکرت اور عربی کا جڑاو اس وقت ہو چکا تھا جب یہ لفظ معرض وجود میں آیا۔  ہمارے محققین کی رائے میں اس کے چانس ۴۰ فیصد ہیں کیونکہ برصغیر میں عربوں کا تسلط ساتویں صدی عیسوی میں شرو ع ہو چکا تھا۔ اس بنا پر یہ ممکن ہے کہ دونوں الفاظ کے امتزاج سے لفظ منگرال راجپوت نے وجود پکڑا ہو۔ ہمارے محققین راجہ صداقت حسین، راجہ عطا الرحمان، علی رضا اور دیگر صاحبان کی  رائے کے مطابق جد امجد منگرال راجپوتوں کا نام منگرپال تھا اور یہ قبیلہ شاید اسی بنا پر منگرپال کہلاتا ہو جو زمانے کے گزرنے کے ساتھ ساتھ لفظ منگرپال سے اختصار اختیار کر کے منگرال لکھا اور پڑھا جانے لگا۔ یہ رائے مضبوط لگتی ہے کہ منگرپال کا اختصار منگرال ہو۔  منگر کا مطلب شجر یا درخت کے ہیں جب کہ پال خاندان برصغیر کا مشہور زمانہ ہندوحکمران خاندان تھا لیکن...

Rajpuri Se Kotali Mangralan Tak

  RAJPURI SE KOTLI MANGRALAN TAK راجپوری سے کوٹلی منگرالاں تک Writer: Raja Sarfraz Ahmed Khan, USA Co-Writer: Raja Nazir Ahmed Khan, Pakistan Mobile : 0092-303-5511115

Tareekh-Mangral-Rajput

 Tareekh Mangral Rajput Writer: Mian Ilyas Hashmi تاریخ منگرال راجپوت، مولف: میاں الیاس ہاشمی معاون راجہ سوار محمد خان مرحوم

Hast-o-Bood

 Hast-o-Bood Writer: Mian Ejaz Nabi  Mohallah Chabak Sawaran, Gujrat Pakistan ہست و بود، مولف، میاں اعجاز نبی مرحوم، محلہ چابکسواراں، گجرات پاکستان

Mangral Rajput

Mangral Rajput Writer: Raja Naveed Ahmed Khan (Spain) Village Nagai, Sarsawa Kotali Azad Kashmir منگرال راجپوت مصنف: راجہ نویداحمد [اسپین] گاوں نگئی، سرساوہ کوٹلی منگرالاں، آزاد کشمیر

Hast-o-Bood Part-47

Image
باب نہم میاں محمد اعظم کے فرزند میاں رسول بخش اور ان کے ورثاء رائے عبدالحکیم کے دوسرے صاحبزادے میاں محمد اعظم تھے۔۔ جن کی نسبت مکمل کوائف باب ششم میں مذکور ہیں۔ اُنکے ہر دو پسران میاں رسول بخش اور میاں نور خان کے بارہ میں سیر حاصل تذکرہ ہو چکا ہے۔ اب ہم میاں رسول بخش کے کے ورثاء کے بارہ میں حقائق کی نقاب کشائی کریں گے۔ میاں رسول بخش نے یکے بعد دیگرے دو شادیاں کیں۔ ان کی پہلی زوجہ سے صرف ایک فرزند میاں  امیر بخش پیدا ہوئے اور ان کے چند سال بعد اُن کا انتقال ہو گیا۔ چنانچہ انہوں نے دوسری شادی کی۔ جس سے ان کے ہاں تین فرزند میاں وزیر بخش، میاں مراد علی، میاں حسین بخش اور ایک دختر تولد ہوئے۔ میاں امیر بخش نے دو شادیاں کیں۔ انکی پہلی زوجہ سے میاں فیروز دین پیدا ہوئے۔ جبکہ انکی دوسری زوجہ سے صرف ایک دختر تھی جو ابھی تک ضعیف العمری میں زندہ موجود ہیں۔ میاں فیروز دین نے اپنی عملی زندگی کا آغاز بطورپٹواری کیا۔ انکی شادی میاں نظام دین کی دختر سے ہوئی جن سے ان کے واحد پسر میاں ظہورالدین سال ۱۸۷۹ء میں پیدا ہوئے ۔میاں ظہورالدین اپنے والدین کے اکلوتے پسر ہونے کی بنا پر بہت ہی لاڈلے تھے۔ انہوں نے ...

Hast-o-Bood Part-46

Image
 باب ہشتم میاں کمال دین کے فرزند میاں عبدالوہاب اور اُن کے ورثاء میاں محمدالدین کے سب سے بڑے صاحبزادے میاں محمد نواز مورخہ 7 دسمبر 1899ء کو گجرات میں پیدا ھوئے۔ انہوں نے بھی اپنے والد کی طرح میٹرک تک تعلیم حاصل کی۔ عملی زندگی کا آغاز دفتر ڈپٹی کمیشنر گجرات میں بطور محرر جوڈیشیل کیا۔ اپنی گرم مزاجی اور اُفتاد طبیعت کے ہاتھوں مجبور ہو کر ملازمتِ سرکار سے استعفی دے دیا اور جوان سال میں ہی وکلاء کی منشی گیری اختیار کر لی۔ اِس میں وہ غایت درجہ کامیاب رہے، یہ کام انہوں نے کم و بیش 50 سال تک کیا۔ قیام پاکستان کے بعد وہ انجمن منشیان وکلاء گجرات کے صدر منتخب ھوگئے اور اسی حیثیت میں سال 1947 تک رہے۔ تاآنکہ بوجہ کبیر سنی منشی گیری کو خیرآباد کہا۔ باوجود پیرانہ سالی میاں محمد نواز اہل خانہ کے دکھ سُکھ میں رضاکارانہ شامل ھوتے رہے۔ وہ صآف گوہ اور بیباتک قسم کے فرد تھے۔ انہوں نے دو شادیاں کیں لیکن تاحال کسی زوجہ سے انکی اولاد نرینہ نہیں ہے۔ آج کل وہ انجمن امامیہ گجرات کے مشیر اعلیٰ ہیں۔  میاں محمدالدین کے فرزند ثانی میاں محمد ریاض تھے۔ جو 28 ستمبر 1904ء کو پیدا ھوئے۔ میٹرک پاس کرنے کے بعد وہ...