Raja Muhammad Khalaq (Shaheed)

راجہ محمد خالق خان شہید

( وہ زمانہ میں ایک زمانہ تھے)


تحریر: راجہ سکندر

راجہ محمد خالق خان عرف سیٹھ راجہ خالق 1953 میں حاجی راجہ ولایت خان کے گھر پیدا ہوئے۔ آپ کی جنم بھومی تحصیل و ضلع کوٹلی آزاد کشمیر کی مردم خیز دھرتی کلاہ اٹھروئیں ہے۔ آپ حاجی راجہ ولایت خان کی اولاد میں چوتھے نمبر پر تھے۔ آپ کے والد ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے کہ باوجود اپنے قبیلے منگرال راجپوت میں خاصہ اثر رسوخ رکھتے تھے۔

راجہ محمد خالق خان نے سکینڈری تک تعلیم حاصل کی لیکن آپ تعلیم سے زیادہ کاروبار میں دلچسپی رکھتے تھے۔ تعلیم کو چھوڑا اور کاروبار میں لگ گے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے کاروبار میں ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے آپ ضلع کوٹلی کے بڑے کاروباری شخصیات میں شمار ہونے لگے۔ راجہ محمد خالق خان کی قائدانہ صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے انجمن تاجران ضلع کوٹلی نے متفقہ طور پرصدر منتخب کیا۔ انجمن تاجراں کا اپ کو صدر بنانے کافیصلہ درست ثابت ہوا اور آپ نے تاجروں کے مسائل حل کروانے کے ساتھ ساتھ ان کے باہمی اختلافات کو بھی ختم کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔ آپ تا دم مرگ انجمن تاجران کے صدر رہے اور اپنی صلاحیتیں لوگوں کے مسائل کے حل میں بروئے کار لاتے رہے۔ 

راجہ محمد خالق خان اپنی صاف گوئی ، خلوص اور غریب پروری کی وجہ سے نہ صرف ضلع کوٹلی بلکہ پورے آزاد کشمیر میں ایک صلع جو شخصیت سے مشہور تھے۔ آپ نے نہ صرف اپنے منگرال قبیلہ میں باہمی اختلافات کو ختم کرانے میں کردار ادا کیا بلکہ سیاسی اور سفارتی سطح پر بھی علاقہ میں لوگوں کی خدمت کی۔ جو شخص اپ کے پاس کوئی مسلہ لے کے جاتا آپ ہر صورت اس کا کوئی نہ کوئی حل نکالتے تھے۔ آپ کی بات ہر قبیلہ میں قدر کی نگاہ سے دیکھی، سنی جاتی اور اس پر عمل کیا جاتا تھا۔آپ کی غریب پروری یہاں تک تھی کہ بہت سے غریب گھرانوں کے چولھے اپ کی وجہ سے چل رہے تھےاور درجنوں طلباء تعلیم کے زیور سے اراستہ ہو رہے تھے۔ لیکن کسی کو کانوں کان خبر نہ تھی۔

راجہ محمد خالق خان مذہب سے خصوصی لگائو رکھتے تھے اس بناء پر اپ اپنے مر شد حضرت صاحب آف گلہار شریف کی خصوصی نگاہ میں تھے۔ آپ کو کہیں مسجد یا مدرسہ کے حوالے خبر ملتی کہ کچھ لوگ حضرت صاحب کے پاس آئے ہیں تو آپ اپنا بھرپور تعاون پیش کرتے۔ آپ کی درویشانہ زندگی کا سفر جاری تھا کہ ایک حادثے میں آپ کو شہید کر دیا گیا۔ آپ کی نماز جنازہ 19 جولائی 1998 کو کلاہ اٹھروئیں میں ادا کی گئی جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کر کے آپ سے محبت کا اظہار کیا۔ 

یوں آپ کی محبتوں کا سفر اختتام پزیر ہوا اور وہ شخص ہم سے جدا ہوئے جو زمانہ میں اک زمانہ تھے۔ اللہ کروٹ کروٹ جنت الفردوس عطا فرمائے۔

بقول شاعر احمد فراز!

ع۔۔۔۔ ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد یہ معلوم
        کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک ڈنیا تھی

Comments

  1. قابل رشک شخصیت یقینا یہ گروپ بہت مستند بات کرتاہےویلڈن گروپ آنر

    ReplyDelete
    Replies
    1. ہم مشکور ہیں کہ آپ ہم سے مطمئن ہیں. ہماری کاوشوں کو سراہتے رہا کریں. اس سے ہمیں حوصلہ ملتا ہے اور مزید معلومات اگھٹی کر کے آپ تک پہنچانے میں مدد ملتی ہے.

      Delete

Post a Comment

Popular posts from this blog

Hast-o-Bood Part-11

Hast-o-Bood Part-39

امر محل جموں